گھلی اعوان
گھلّی اعوانوں کا شجرہ حضرت محمد الاکبر (الحنفیہ) ابن امام علی علیہ سلام سے ہے۔آپ کے بیٹے حضرت علی الاکبر جن کی اولاد میں عون 126 ہجری یحییٰ بن زید علیہ السّلام کے ہمراہ خراسان وارد ھوئے انہی کی اولاد میں میر قطب حیدر شاہ علوی رح ( ) بغرض جہاد و تبلیغ ہند تشریف لائے آپ کی وجہ سے ہند میں آپ کی اولاد قطب شاہی علوی اعوان مشہور ہے آپ کی نسل میں مشہور شخصیت حضرت مزمل علی کلگان رح گذرے ہیں ان کے بیٹوں میں حضرت گل علی(گھلی) معروف ھوئے آپ رحمااللّہ کی اولاد خوشاب سے ہجرت کر کے جالندھر آباد ھو گئی یہ اس وقت کا واقعہ ہے جب دہلی کے مسلم بادشاہ نے سمن کیا تو اعوان لشکر اس کی امداد و نصرت کے لیے مٹھی ٹوانہ سے روانہ ھوا اور فتح کے بعد کپور تھلہ اور جالندھر میں آباد ھوا تاکہ فتوحات کو برقرار رکھا جائے اس کا تذکرہ جالندھر گزیٹیر میں بھی درج ہے اور مشرقی پنجاب میں جالندھر اور کپورتھلہ کے علاقے اعوان کاری یعنی اعوانوں کی جگہ مشہور ھوئے اور یوں قطب شاہی علوی اعوان جالندھر میں صدیوں آباد رہے اور صدیوں بعد ایک بارپھر جب پاکستان معرض وجود میں آیا تو ہجرت کی اور بڑی شان سے واپس اس خطے کا رخ کیا مگر اس بار مختلف علاقوں میں بکھر گئے اور سکونت اختیار کی۔جالندھر میں اعوان کاری کافی وسیع تھی مگر اس میں سمّی پور کافی بڑا اور مشہور گاؤں ہے اور اعوانوں کی ہر لڑی میں ایک بزرگ ولی ضرور ھوتے ہیں حضرت سمیع علوی رح المعروف حضرت سماں علوی رحمااللّہ اللّہ کے ولی گذرے ہیں آپ کا مزار آج بھی مرجع خلائق ہے اور سمّی پور آپ نے ہی آباد کیا تھا اور اس سے کچھ فاصلے پر ایک گاؤں آپ کے بھائی حضرت مدار رحمااللّہ نے آباد کیا یہ دونوں گاؤں سمّی پور اور مدار آج بھی جالندھر میں موجود ہیں۔ان کی اولاد میں سمّی پور کی مشہور شخصیات حضرت گاہی،ماہی،رحمٰن،احمد گذرے ہیں۔