احمد ندیم قاسمی کی افسانہ نگاری

یوں تو احمد ندیم قاسمی مختلف اصناف ادب کی تحقیق اور تخلیق میں مصروف رہے جن میں نظم، غزل، افسانہ، کالم نویسی، بچو ں کی کتب، تراجم، تنقید اور ڈرامے وغیرہ شامل ہیں۔ لیکن زیر نظر مضمون میں صرف ان کے فن ِ افسانہ نگاری پر بحث ہو گی۔ اگرچہ کوئی بھی ادبی تخلیقی شخصیت مختلف اصناف کی تخلیق میں اظہار اور موضوعات کے کچھ بنیادی رنگوں کو اہمیت دیتی ہے۔ تاہم ادب کی ایک آدھ صنف ہی ایسی ہوتی ہے جس میں صاحبِ تحریر اپنے تخلیقی یا نفسیاتی پس منظر کے حوالوں سے اظہار کی مناسب سہولت محسوس کرتا ہے۔ لیکن نثری ادب میں افسانہ ہی وہ واحد صنف ہے جس میں ندیم کا قلم جولانیِ طبع کے امکانات روشن کرتا ہے۔ انھوں افسانوں کے کئی مجموعے تخلیق کیے آئیے ان کے فن اور فکر کی خصوصیات کا جائزہ لیتے ہیں۔
سات سمندر پار
محمود نظامی نے نئے سفر نامے کے لیے جو راہیں کھولیں ان پر سب سے پہلے بیگم اختر ریاض الدین نے قدم رکھا۔ اردو ادب میں خواتین لکھاریوں کی شروع ہی سے
کےایل سہگل
پیدائش:اپریل
منصور سعید
پاکستانی مارکسٹ رہنماء اور ڈراما نگار۔1942ء میں دہلی میں پیدا ہوئے۔ 1964ء میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا میں شمولیت اختیار کی۔ منصور سعید نے انیس سو
پنڈارے
وسط ہند کے بے رحم اور جرائم پیشہ لوگوں کا گروہ۔ یہ لوگ قومی یا مذہبی اتحاد سے بالکل بیگانہ تھے اور مختلف قوموں اور فرقوں سے تعلق رکھتے تھے
خیبر پختونخواہ میں اردو ادب
اردو ادب کی پرچھائیاں برصغیر پاک و ہند کے دوسرے علاقوں کی نسبت سرحد میں ذرا دیر سے پڑیں۔ اس کی وجوہات میں یقینا مقامی زبانوں پر توجہ، پس ماندگی
ظفریاب
پیدائش
صلاح الدین امین
صلاح الدین امین لندن کے نواح میں واقع آبادی لُوٹن میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد راجا محمد امین راولپنڈی کی کہوٹہ تحصیل کے گاؤں مٹور سے نقل مکانی کر
ابو عبداللہ معاویہ بن یسار
عباسی خلیفہ، المہدی کا وزیر۔ مہدی نے حکومت کے آغاز ہی میں ابو عبد اللہ کو اپنا وزیر مقرر کیا۔ اس نے اپنے کیرئیر کی ابتدا مہدی کے کاتب یعنی
بنوں میں دور سکھا شاہی
شاہ شجاع درانی نے بنوں کو رنجیت سنگھ کے حوالے کیا۔ رنجیت سنگھ 1824ء میں لاہور سے عیسیٰ خیل کے راستے بنوں آئے۔ مروت قوم سے کچھ لگان وصول کیا اور کنور
مورینا ہیریرا
مورینا ہیریرا ایک سلواڈور کی حقوق نسواں اور سماجی کارکن ہیں، جو اپنے ملک میں اسقاط حمل پر پابندی کے خلاف کام کرنے کے لیے مشہور ہیں۔ سلواڈور